شاخوں سے ٹوٹ جائیں وہ پتے نہیں ہیں ہم
آندھی سے کوئی کہہ دے کہ اوقات میں رہے
If they break from the branches they are not leaves
انا پہ وار کے پھینکے ہیں ایسے ویسے بہت
میرا غرور سلامت تمہارے جیسے بہت
My ego has been thrown at me like this
میری تعریف کرے یا مجھے بدنام کرے
جس نے جو کرنا ہے سریام کرے
May he praise me or vilify me whoever does whatever he has to do
ہم نہ بدلیں گے وقت کی رفتار کے ساتھ
جب بھی ملیں گے انداز پرانا ہو گا
We will not change with the pace of time whenever we meet the style will be old
Gajab attitude shayari in Hindi
بدلہ نہیں ہوں میں میری بھی کچھ کہانی ہے
برا بن گیا ہوں میں اپنوں کی مہربانی ہے
فطرت کو آپ ہماری کیا سمجھو گے جناب
ہر کسی کو جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے
نہ میں گرا نہ میری امید کے مینار گرے
مگر کچھ لوگ مجھے گرانے میں کئی بار گرے
ہم مشال دے کر نہیں
مشال بن کر جیا کرتے ہیں
Killer attitude shayari in Hindi
تم محبت کی بات کرتے ہو صاحب
ہم تو نفرت بھی کمال کی کرتے ہیں
مت کرو ہماری برائی جا کر کونے
میں ورنہ پوری زندگی گزر جائے گی رونے میں
جو خاندانی رئیس ہیں وہ مزاج رکھتے ہیں نرم اپنا
تمہارا لہجہ بتا رہا تمہاری دولت نئی نئی ہے
نکلے وہ لوگ میری شخصیت بگاڑنے
کردار جن کے خود مرمت مانگ رہے ہیں
Girls attitude shayari in Hindi
کیا پوچھتے ہو کیسی ہوں میں
عقل ٹھکانے لگا دیتی ہوں ایسی ہوں میں
تو سمجھتا ہے اگر فضول مجھے
تو کر کے ہمت زرا بھول مجھے
ہماری شرافت کا فائدہ اٹھانا بند کرو جس
دن ہم بدمعاش ہو گئے قیامت آ جائے گی
زخم چھپانے کا ہنر سیکھو
ورنہ یہاں ہر انسان
ہاتھ میں نمک لئے پھرتا ہے
Hacker attitude shayari in Hindi
سب لڑکیاں اپنا اپنا نمبر مجھے سینڈ کرو
شیطان آپکو روکے گا مگر اپنے ماننا نہیں
دل بھی کسی اور کو چاہتا نہیں
اب میں کسی اور کو آزماتا نہیں
جہالت گہری نیند کی طرح ہوتی ہیں
جگانے والے پر غصہ آتا ہے
وقت نہیں رکتا لیکن
کہیں نہ کہیں ہم رک جاتے ہیں
1 line shayari in Hindi attitude
نہ تو ہم شریف ہوئے
اور نہ ہی دنیا کو بدمعاش ہونے دیا
تمہارے لشکروں کا کیا خوف
ہم تو خود اپنے ارادوں سے ڈرتے ہیں
دنیا کے لئے کچھ بھی سہی پر تیرے لیے ہم مخلص تھے
جینا ہے تو ایسے جیو کے زمانہ احترام کرے
اور جب مرو تو دشمن بھی قبر کو سلام کرے
Attitude shayari in Hindi for boy
قافلے میں پیچھے ہوں ورنہ
میری خاک بھی نہ پاتے میرے ساتھ چلنے والے
پھر سے محفل میں لوٹ آیا ہوں
انداز وہی ہیں الفاظ بدل لایا ہوں
جواب ایسا دو کہ پھر کسی کے دل میں سوال نہ آئے
رشتے بچانے کے لیے میں اکثر جکتا رہا
بے وقوف لوگ اسے میری اوقات سمجھنے لگے
Leave a Reply