یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ اب ہمارا ایک
دوسرے کے دکھ سے کوئی واسطہ نہیں رہا
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
خدا کرے کہ جوانی رہے تری بے داغ
دلوں کی عمارتوں میں کہیں بندگی نہیں
پتھر کی مسجدوں میں خدا ڈھونڈتے ہیں لوگ
وہ پتھروں سے مانگتے ہیں اپنی مرادیں
اقبال
ہم ان کے امتی ہیں جن کو دیکھ کر پتھر بھی کلمہ پڑھتے ہیں
Ghalib ki Shayari on Life in Urdu
مہرباں ہو کے بلا لو مجھے چاہو جس وقت
میں گیا وقت نہیں ہوں کہ پھر آ بھی نہ سکوں
کتنا خوف ہوتا ہے شام کے اندھیروں میں
پوچھ ان پرندوں سے جن کے گھر نہیں ہوتے
جب وہ سنتا ہے میری کہانی
اور پھر وہ بھی زبانی میری
کھلے گا کس طرح مضمون مرے مکتوب یا رب
قسم کھائی ہے اس کافر نے کاغذ کے جلانے کی
2 Lines Shayari on Life In Urdu
روح مٹی سے یا مٹی روح سے تنگ ہے دونوں کے بیچ شاید سکون و امن کی جنگ ہے
یہ ذات تماشا بن چکی ہے
دنیا کے میلے سے تھک چکی ہے
نیند آئی نہ رات بھر مجھ کو
خواب بیٹھے رہے قطاروں میں
سونے دو اگر وہ سو رہے ہیں غلامی کی نیند میں
ہو سکتا ہے
وہ خواب آزادی کا دیکھ رہے ہوں
زندگی تھا عیش مگر سب کی سب امتحان میں گزری
جو دل کے سچے ہوتے ہیں
وہ اکثر اکیلے ہوتے ہیں
اے زندگی جتنی مرضی تلخیاں بڑھا
وعدہ ہے تجھے ہنس کر گزاریں گے
مزاج میں تھوڑی سختی لازمی ہے
لوگ پی جاتے اگر سمندر کھارا نہ ہوتا
Emotional Shayari on Life in English & Urdu
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاں میں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا
Do not feel the difference between sadness and happiness where I The heart was brought to this place
اے مجھے صبر کے آداب سکھانے والے
جب وہ بچھڑا تھا
وہ منظر نہیں دیکھا تھا
O teach me the manners of patience
When he was a calf
He had not seen that scene
سبق اس زندگی میں بس اتنا ہی ملا ہے
دھوکہ بس وہ نہیں دیتا جسے موقع نہیں ملتا
That's all there is to learn in this life
Cheating doesn't just happen to someone who doesn't get a chance
جب درد حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے
تو انسان روتا نہیں خاموش ہو جاتا ہے
When the pain becomes excessive
So a person does not cry and becomes silent
Emotional Shayari in Urdu
لوگ اکڑ کر ایسے جیتے ہیں
جیسے آب حیات پیتے ہیں
پیاس ایسی کے پی جاؤں سمندر سارے
نصیب ایسا کہ میسر زیر بھی نہیں
تم چلے تو نہیں جاؤ گے انتظار میں تب تک
میں مانگ کے آؤں خدا سے تم کو جب تک
حادثوں کے مار سے ٹوٹے مگر زندہ رہے
زندگی جو زخم بھی تو نے دیا گہرا نہ تھا