Essay Mehnat Ki Azmat in Urdu

مضمون نویسی :محنت کی عظمت

عمل سے زندگی بنتی جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری

تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں جتنے بھی مشاہیر گزرے ہیں ، سب کے سب محنت کے آدی تھے ۔ انھوں نے وقت اور محنت کی عظمت کو پا لیا تھا ۔ لہذا اپنی مختصر سی زندگی میں سخت محنت کو شعار بنایا اور اپنی ہستی کو امر کر لیا ۔
قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے ۔
جب تک انسان محنت کو شعار نہیں بنائے گا اسے کچھ حاصل نہ ہو سکے گا”
ظفر علی خان نے اسی آیت سے یوں استفادہ کیا اور انسانیت کو پیغام دیا کہ

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

محنت ہی ایسا جزبہ ہے جس سے نہ صرف انسان بلکہ معاشرے اور قومیں بنتی ہے پھلتی پھولتی ہیں ۔ معاشرے کا ہر فرد ، خواہ وہ کسان ہو یا معمار ، مصنف ہو یا شاعر ، فن کار ہو یا کاریگر ، معلم ہو یا متعلم افسر ہو یا مزدور ، اپنی اپنی صلاحیتوں کو بھر پور استعمال کرتے ہوئے معاشرے کے افعال کردار ادا کرتا ہے

نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سو بار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا

ہر کامیابی و کامرانی کی ضمانت محنت و مشقت ہے ۔ یہ ایسی صلاحیت ہے جس کا ثمر ہمشہ شیریں ہے ۔ روز ازل سے لے کر آج تک انسان نے جو ترقی کی وہ محنت ہی کی بدولت ہے ۔ اس محنت ہی کی بدولت انسان نے اپنے مسائل حل کیے ہے۔ محنت ہی کی بدولت انسان نے اپنی معاشرتی گھتیاں سلجھائیں اور ضروریات زندگی کے سامان پیدا کیے ۔ انسان کی عرق ریزی اور جدو جہد سے ہی آرائش و آسائش کے سامان پیدا ہوئے ۔محنت سے ہی انسان نے پہاڑوں کی چوٹیوں کو سر کیا اور محنت سے ہی سمندروں کی تہہ تک پہنچا ۔ محنت سے ہی نئے نئے ملک دریافت ہوئے رات دن کی محنت سے ہی انسان نے ایجادات کیں ۔آج جو عجیب و غریب چیزیں نظر آ رہی ہیں ( مثلاً ریڈیو ، ٹیلی ویژن ، فوٹوگرافی ، بجلی ، ہوائی جہاز وغیرہ) یہ سب محنت کا ہی پھل ہے ۔ اس کے برعکس جو قومیں محنت نہیں کرتیں وہ پسماندہ رہ جاتی ہیں اور اپنی عزت اور وقار سب کچھ کھو کر مفلسی اور پیجارگی کی زندگی بسر کرتیں ہیں اور انہیں دوسری ترقی یافتہ قوموں کا دست نگر ہونا پڑتا ہے ۔

محنت کی کمائی
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہا نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں
آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " اللّٰہ اس مسلمان سے محبت کرتا ہے جو کوئی محنت کر کے روزی کماتا ہے ۔ "

محنت انسان کو اپنی حقیقت سے نکال کر اس سے نہیں روکتا ۔ محنت انسان کی زندگی کا اہم ترین حصہ ہے محنت انسان کو منزل مقصود تک پہنچاتی ہے خواہ وہ دنیا کی محنت ہو یا آخرت کی ۔

محنت کی عظمت پر غزل

غزل
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر
سجدوں سے تیرے کیا ہوا صدیاں گزر گئیں
دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *